PM Imran Khan rejects complete lockdown in country

 

وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ کرونا وائرس کے پھیلاؤ کے باوجود ہم ملک میں مکمل لاک ڈاؤن نہیں کرسکتے۔ کرونا تیزی سے پھیلا تو ہمارے اسپتال دوبارہ بھرجائیں گے اس لیے عوام احتیاط کریں اور کرونا کو پھیلنے سے روکیں۔

اتوار کو کرونا سے متعلق اپنے خصوصی پیغام میں وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ کرونا سے بچاؤ کیلئے احتیاط بہت ضروری ہے اور تیسری لہر بہت خطرناک ہے۔ کرونا وائرس کی نئی قسم برطانیہ سے آئی ہے اور یہ بڑھ رہی ہے۔ لاہور،اسلام آباد اور پشاور میں کرونا کے کیسز تیزی سے بڑھ رہے ہیں۔

عمران خان نے کہا کہ پہلی لہر کے دوران پاکستان کے اقدامات کی دنیا نے مثال دی تاہم اب لوگ اس کی پروا نہیں کررہے ہیں۔ کرونا پھیلنے کی موجودہ رفتار کے پیش نظر انہوں نے خدشہ ظاہر کیا کہ اگر عوام کی جانب سے بے احتیاطی کا سلسلہ اسی طرح چلتا رہا تو اسپتال بھر جائیں گے۔

لاک ڈاؤن سے متعلق ان کا کہنا تھا کہ پاکستان ملک بند نہیں کرسکتا۔ ہمارے پاس وہ وسائل نہیں ہیں کہ ملک بند کرکے لوگوں کو کھانا دیں اور ان کا دھیان رکھیں۔ پاکستان سے زیادہ امیر ترین ممالک کے پاس بھی اتنے وسائل نہیں ہیں کہ لوگوں کو گھر بیٹھے کھانا کھلا سکیں۔ تاہم ایس او پیز پر مکمل عمل درآمد ضروری ہے۔

کرونا ویکسین سے متعلق انھوں نے کہا کہ دنیا میں اس کی قلت ہوگئی ہے اور جن لوگوں نے پاکستان کو ویکسین دینے کا کہا تھا وہ بھی اس وقت اپنا وعدہ پورا کرنے سے قاصر ہیں۔ انھوں  نے تجویز دی کہ بہتر یہ ہے کہ ابھی سے ایس او پیز پر عمل کریں۔

انھوں نے کہا کہ کوئی ایسی جگہ پر نہ جائیں جہاں سے کرونا تیزی سے پھیلتا ہے۔ ان میں شادی کی تقریبات اور ریسٹورنٹس شامل ہیں۔ کاروبار اور فیکٹریاں بند نہیں کرسکتے لیکن احتیاط لازمی ہے۔

اپنے متعلق انھوں نے بتایا کہ کرونا وائرس کی پہلی اور دوسری لہر کے دوران مسلسل ماسک پہننا اور وبا سے محفوظ رہا تاہم سینیٹ الیکشن میں احتیاط نہ کرنے سے وبا کا شکار ہوا۔

Comments

Popular posts from this blog

Security beefed up at railways during special Eid-ul -Fitr train operations

سینٹ انتخابات سے متعلق صدارتی آرڈیننس سپریم کورٹ میں چیلنج

Jumma-tul-Wida, last Friday of Ramadan, being observed