جو بائیڈن کی تقریب حلف برداری پر بڑے حملے کا خدشہ

 

کانگریس کی عمارت (کیپٹل ہل) پر 6 جنوری کو ہونے والے حملے کے بعد اور نئے صدر کی حلف برداری پر ممکنہ احتجاجی مظاہروں کے پیشِ نطر واشنگٹن ڈی سی سمیت ملک بھر میں سخت حفاظتی انتظامات کیے گئے ہیں۔

امریکی تفتیشی ادارے 'ایف بی آئی' نے محکمہ پولیس کو مطلع کیا ہے کہ نئے صدر کی حلف برداری تک صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے حامیوں کی طرف سے انتخابات میں مبینہ دھاندلی کے الزامات کی بنیاد پر مظاہرے متوقع ہیں۔

دارالحکومت واشنگٹن ڈی سی کے علاوہ تمام امریکی ریاستوں نے بھی اپنے تمام دارالخلافہ میں سرکاری عمارتوں کی حفاظت کے لیے اقدامات کیے ہیں۔

واشنگٹن میں نیشنل گارڈ کی بڑی نفری کو تعینات کیا گیا ہے تاکہ 6 جنوری کو کیپٹول ہل پر چڑھائی جیسا کوئی اور واقعہ رو نما نہ ہو پائے۔

جمعے کو پولیس نے واشنگٹن ڈی سی سے ملحقہ ریاست ورجینیا سے تعلق رکھنے والے ایک مسلح شخص کو اس وقت گرفتار کر لیا جب وہ کیپٹل پولیس کی ایک چیک پوسٹ سے گزرنے کی کوشش کر رہا تھا۔

امریکی میڈیا رپورٹس کے مطابق اس شخص کے پاس صدارتی حلف برداری کی تقریب میں شرکت کے جعلی کاغذات تھے۔ اس کے پاس ایک گولیوں سے بھری پستول کے علاوہ پانچ سو سے زائد راؤنڈز بھی برآمد ہوئے۔ اس شخص کو پانچ الزامات کے تحت گرفتار کیا گیا ہے۔

ڈی سی کے علاوہ ورجینیا، مشی گن، وسکونسن، پینسلوینیا اور واشنگٹن ریاستوں نے نیشنل گارڈز کے دستوں کو حفاظتی اقدامات کو سخت کرنے کے لیے طلب کیا ہے۔

ریاست ٹیکساس میں ریاستی کانگریس کی عمارت کو 20 جنوری کی حلف برداری تک بند کر دیا گیا ہے۔


Comments

Popular posts from this blog

Security beefed up at railways during special Eid-ul -Fitr train operations

سینٹ انتخابات سے متعلق صدارتی آرڈیننس سپریم کورٹ میں چیلنج

Jumma-tul-Wida, last Friday of Ramadan, being observed