محمد مرسی مرحوم سمیت اخوان المسلمین کے 89 رہنماوں کے اثاثے ضبط کرنے کا حکم

مصر کی ایک عدالت نے سابق صدر محمد مرسی مرحوم سمیت اخوان المسلمین کے 89 رہنماوں کے اثاثے ضبط کر کے حکومت کی تحویل میں دینے کا حکم جاری کیا ہے۔

جن رہنماوٗں کے اثاثے ضبط کرنے کا حکم جاری کیا گیا ہے ان میں مصر کے سابق منتخب صدر مرحوم محمد مرسی بھی شامل ہیں۔ عدالت نے کہا ہے کہ محمد مرسی کے اہل خانہ کے اثاثے ضبط کر کے انہیں قومی تحویل میں لے لیا جائے۔

اسکے علاوہ اخوان المسلمین کے سپریم لیڈر محمد باری، ان کے نائب خیرات الشطیر، محمد بلتغے، عبدالرحمان البدر، احمد زیاب، محمد مرسی کی کابینہ کے دو وزیروں اوسامہ یاسین اور باسم عودہ شامل ہیں۔

مصر کی حکومت نے عدالت کے فیصلے پر عمل کرتے ہوئے ایک کمیشن قائم کر دیا ہے جو اخوان المسلمین کے رہنماوٗں کے اثاثے ضبط کرنے کی کارروائی مکمل کر کے اس کی رپورٹ عدالت میں جمع کرائے گا۔

کمیشن نے مصر کے مرکزی بینک اور لینڈ رجسٹری سے کہا ہے کہ جن رہنماوٗں کے اثاثے ضبط کرنے کا حکم عدالت نے دیا ہے ان کے اثاثے قومی خزانے میں جمع کروا دیئے جائیں۔

مصر کی حکومت 2014 سے اخوان المسلمین کے خلاف کارروائیاں کر رہی ہے۔ واضح رہے کہ اخوان المسلمین نے 2012 میں عام انتخابات میں کامیابی حاصل کی تھی اور تنظیم کی طرف سے محمد مرثی مصر کے صدر منتخب کئے گئے تھے۔ 2013 میں اس وقت کے مصری فوج کے سربراہ عبدالفتح السیسی نے سعودی عرب اور امریکہ کے اشاروں پر منتخب صدر محمد مرثی کی حکومت کا تختہ الٹ کر اقتدار پر جبراً  قبضہ کر لیا تھا۔

Comments

Popular posts from this blog

Security beefed up at railways during special Eid-ul -Fitr train operations

سینٹ انتخابات سے متعلق صدارتی آرڈیننس سپریم کورٹ میں چیلنج

Jumma-tul-Wida, last Friday of Ramadan, being observed